تمام عالم انسانیت کے شہزادے اور شہزادیوں سے خطاب۔
- Nasreen Shabnam
- Aug 25, 2023
- 2 min read
اس ترقیافتہ مشینی دور میں ہم نے خد کو بھی مشین ہی سمجھ لیا ہے، جہاں قدم قدم پر جذبات و احساسات،رشثوں کی اہمیت،چھوٹوں سے شفقت، بڑوں کا ادب و احترام اور سماجی اقدار کی پاسداری کا فقدان نظر آتا ہے۔
لفظ فقدان کا استعمال میں نے اسلےء کیا کیوں کہ ایسا نہیں ہے کہ سبھی ایسے ہیں، لیکن اکثریت کا یہی حال ہوتا جا رہا ہے۔
اس معاشرتی اور اخلاقی اقدار کی ناپاسداری کا رونا ہم بہت رو چکے ۔ اب وقت ہے اپنی نوجوان نسلوں کے ساتھ ملکر ان سارے فقدان کی خانہ پری کے لیے قدم بڑھانے کا۔
لہٰذا اےء میرے عزیز شہزادے اور شہزادیوں آیںء ہمسب ملکر تمام اخلاقی، مذهبی اور معاشرتی اقدار کی حفاظت کا بیڑا اٹھایں۔
اپنی تمام نوجوان نسل سے پر خلوص التماس ہے کہ اپنے والدین اور دیگر بزرگوں کی عزت اور فرمانبرداری کو توہین نہیں بلکہ شرف سمجھیں۔
(اورتهو ڈوکس ) دقیقہ نوس یا روایت پرست جیسے الفاظ آپکو گمراہ نہ کریںں ۔آپکے والدین کی فرمانبرداری کی راہ میں حائل ہو کر آپکی شخصیات کو مسخ کرنے کی جرات بھی نہ کر پایںء ۔اپنے والدین کے تیںء عجز و انکساری اور محبت و احترام کو اپنا شیوہ بنا لیں۔
جنریشن گیپ(نسلی خلا) نامی ناسور نے ہمارے معاشرتی نظام میں اولاد اور والذین کے درمیان جو خلا پیدا کر دیا ہے اسے بھی ہمیں ہی پر کرنا ہے۔ اس خلیج کو سر کرنے کےلئے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی مشرقی روایات کو مغربی کھوکھلے پن کی تند ہواؤں سے محفوظ کریں ۔
بالآخر میری اس مختصر تحریر کا ماخذ بس اتنا ہے کہ میرے شہزادے اور شہزادیاں اس بات کو ملحوظِ خاطر رکھیں کہ گھر ہو یا باہر، دنیا کے کسی گوشے میں ہوں اور کامیابی کے جس مینار پر ہوں کچھ بھی ایسا نہ کریں جس سے آپکے والدین کو دین اور دنیا میں شرمسار ہونا پڑے ۔ اور نہ ہی انکی تربیت پر سوالیہ نشان لگنے پاے۔ کیونکہ اولاد والدین کی پوری زندگی کی قیمتی ترین سرمایہ ہوتی ہے'۔****
Comments